Friday 1 May 2020

کورونا وائرس کیسے پھیلا, امریکی صدر ٹرمپ کو' ثبوت' مل گئے حیرت انگیز دعویٰ





امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حیرت انگیزطور پردعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے کورونا وائرس کے سی لیبارٹری سے پھیلاو کے ثبوت خود دیکھے ہیں۔ انہوں نے یہ دعویٰ وائٹ ہاوس میں پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب کے دوران کیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ آیا آپ نے کورونا وائرس کے ووہان کی  لیبارٹری سے پھیلاو کے ثبوت دیکھے ہیں تو انہوں نے کہا جی ہاں دیکھے ہیں  ا س کے ساتھ ہی امریکی صدر نے ایک بار پھر اپنے جواب کو دہرایا۔
ٹرمپ کو بتایا گیا کہ امریکی خفیہ اداروں نے تو اس وائرس کے لیبارٹری سے پھیلانے کی تردید کی ہے جس پر امریکی صدر نے کہا کہ انہوں نے خفیہ اداروں کی ایسی کوئی رپورٹ ابھی تک نہیں دیکھی ہے۔
اس سے قبل امریکہ کے خفیہ اداروں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ نہ تو کورونا وائرس انسانوں کا بنایا ہوا ہے اور نہ ہی اس میں جینیاتی تبدیلیاں کی گئی ہیں تاہم یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ فی الحال اس حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں کہ یہ وائرس ابتدا میں پھیلا کہاں سے۔
امریکی خفیہ اداروں کی سرپرست ادارے قومی انیٹلیجنس کے سربراہ کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم ابھی اس حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا یہ وائرس کسی جانور سے انسانوں میں منتقل ہوا یا لیبارٹری کے حادثے سے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ دنیا بھرمیں کورونا وائرس کے پھیلاو کا ذمہ دار چین کو قرار دیتے ہیں۔ وہ اس بارے میں تحقیقات اور چین پر پابندیوں کے ساتھ اسے بھاری ہرجانہ کرنے کا بھی عندیہ دے چکے ہیں۔
دوسری جانب چین امریکی دعووں کی نفی کرتا ہے۔ چین کا موقف ہے کہ اس نے بروقت دنیا کو کورونا کے خطرے سے آگا ہ کیااور ا س وائرس کو روکنے کیلئے اس نے اپنی تمام توانائیاں صرف کیں۔اور صدر ٹرمپ کا بیان کو مسترد کیا ہے

No comments:

Post a Comment